Thursday 23 May 2013

قبض کشا وملین / سفوف ٹھنڈک برائے معدہ / پیلے یرقان کا نسخہ / گنج پن کا شرطیہ علاج

قبض کشا وملین
 
اجوائن دیسی5 تولہ، بابچی5 تولہ، رائی 5 تولہ، گندھک آملہ سار 5 تولہ ۔سب کو باریک کر کے سفوف تیار کریں۔

سفوف ٹھنڈک برائے معدہ
 
گوندکیکر 2 تولہ، رال سفید 2تولہ، گیرو 2 تولہ، آنبہ ہلدی 1 تولہ، سب کو باریک کر کے بڑے کیپسول بھرلیں۔
 
خوراک: 1 کیپسول دن میں تین مرتبہ ہمراہ ٹھنڈے دودھ کے ساتھ دیں۔ انشاءاللہ شفا ہوگی۔
 
پیلے یرقان کا نسخہ
 
گنے کا سرکہ1 پاﺅ، عرق سونف ½پاﺅ ، چینی ½ پاﺅ۔ سب کو بوتل میں ملا دیں اور چینی حل ہونے دیں ۔½ کپ دن میں تین بار لیں۔
 
گنج پن کا شرطیہ علاج

گندم 1 کلو لے کر اس کا پتال جنتر کے طریقے سے تیل نکال لیں۔
یعنی کنی میں سوراخ کر کے اوپر جالی ڈال کر اس کے اوپر دانے رکھ دیں سوراخوں کے نیچے پیالہ رکھیں اور سوتی کپڑے سے ڈھانپ کر گل حکمت کر کے آگ دیں۔
 
یہ تیل تقریباً 5 تولہ نکلے گا اب اس میں 5 تولہ تیل سرسوں ملا دیں۔ تیل تیار ہے۔ گنج کرا کے پندرہ روز لگائیں پھر دوبارہ گنج کرا کے پندرہ روز تک لگائیں۔
 
 

Wednesday 22 May 2013

لہسن غذا بھی‘ دوا بھی‘ شفاءبھی

طب اسلامی کے ایک نامور طبیب نے لہسن کے بارے میں ایک بڑا اہم انکشاف یہ کیا ہے کہ اس کی حرارت‘ حرارت غریزی کے مشابہ ہے۔ ایسی بہت سی نادر تحقیقات ہماری قدیم طبی کتابوں میں موجود ہیں جن پر مزید تحقیق کی جانی چاہیے۔
تاریخ میں لہسن‘ گندم‘ پیاز‘ سبزی وغیرہ کا استعمال بطور غذا زمانہ قدیم سے ہونے کا ثبوت ملتا ہے‘ لہسن نہ صرف ہمارے مشرقی کھانوں کا اہم جزوہے بلکہ طب قدیم اور طب جدید دونوں ا س کے کثیر فوائد کے قائل ہیں۔ معدے اور مفاصل (جوڑوں) کی زائد رطوبات کو تحلیل کرنا اس کا کام ہے۔
 
لہسن فالج‘ لقوہ‘ نسیان‘ رعشہ‘ دمہ‘ قولنج ریحی اور ورم طحال کو دور کرتا ہے۔ اس میں قوت تریاقیت یعنی زہریلے اثرات دور کرنے کی صلاحیت بھی ہے۔ زہریلے جانوروں کے کاٹے کا یہ علاج ہے۔ اس کے جوشاندے سے کلی کرنا دانتوں کے درد میں مفید ہے۔ اس کا ضماد (لیپ) دنبل اور پھوڑوں کو پھاڑ کر بہاتا اور مندمل کرتا ہے۔ بد ہضمی‘ کثرت ریاح دور کرنے کےلئے بے حد مفید ہے۔ لہسن کو دھاگے میں پرو کر مریضوں کے گلے میں ڈالنے سے کئی امراض خاص طور پر دق وسل ( ٹی بی) کے جراثیم ہلاک ہوتے ہیں۔ اگر لہسن کا ایک روزانہ کھایاجائے اور پھر ہر روز ایک ایک کا اضافہ کرتے ہوئے چالیس دن تک جاری رکھا جائے تو فالج کی تکلیف سے نجات ملتی ہے۔ جدید تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ لہسن میں سلفر(گندھک) کے بعض مرکبات اور کچھاﺅ تناﺅ دور کرنے والے جوہر بھی پائے جاتے ہیں‘ اسی لئے لہسن بلند فشارِ خون (ہائی بلڈ پریشر) میں نہایت مفید ہے۔
طبِ اسلامی کے ماہرین کی تحقیق پر نظر ڈالنے سے پہلے یہ ضروری ہے کہ چند اہم پہلوﺅں کا جائزہ لے لیا جائے تاکہ اس تحقیق کی اہمیت کا ہم اندازہ لگا سکیں۔ اطبائے قدیم و جدید اس بات پر متفق ہیں کہ ہماری حیات کے تمام مظاہر‘ کردار‘ اعمال و افعال کی اصل قوتِ حیات ہے۔ ماہرین علاج بالمثل ( ہومیو پیتھی) تمام امراض اور خصوصاً پیچیدہ اور پرانے امراض کا اصل سبب اسی قوت کے فساد یا بگاڑ کو قرار دیتے ہیں۔ طب یونانی اسلامی کی اصطلاح میں یہ قوت‘ حرارتِ غریزی کہلاتی ہے۔ اس کے مقابل اصطلاح حرارت ِ غریبی کہلاتی ہے۔ غریب کے معنی عربی میں مسافر کے ہیں۔ گویا حرارت غریبی باہر سے کسی طرح آئی یا لائی ہوئی حرارت ہوتی ہے۔ انفیکشن کےلئے اس سے زیادہ صحیح لفظ کوئی اور نہیں ہو سکتا۔ ہم جانتے ہیں کہ اکثر بخار‘فلو‘ ملیریا وغیرہ جراثیمی امراض ہی تو ہیں جو کسی بیرونی ذریعے سے ہمارے جسم میں داخل ہو جاتے ہیں۔ جب یہ حقیقت ثابت ہوگئی کہ ہماری حیات کی اصل حرارت غریزی ہے یہی ہماری صحت و ثبات کا مرکز ہے تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہم اس میں کوئی اضافہ کر سکتے ہیں؟ ماہرین نے اب تک اس میں اضافے کا کوئی فارمولا دریافت یا کسی غذائی دوا سے اس کی دریافت تک رسائی حاصل نہیں کی ہے۔ مگر بلا شبہ قدیم و جدید تحقیقات کے تحت تفکرات‘ بے جا غمِ فردا‘ اخلاقِ رذیلہ‘ شراب و کباب‘ تعیشاتِ شب سے اجتناب متوازن غذا‘ معتدل ورزش‘ اخلاق اس کی حفاظت کے بہترین ذرائع ہیں۔
کالی کھانسی:کالی کھانسی میں لہسن کے جوئے چھیل کر دھاگے میں پرو کر بچے کے گلے میں ڈال دیتے ہیں۔ اس کی بو ناک کے ذریعے پھیپھڑوں میں جاتی ہے تو کالی کھانسی کے مرض میں افاقہ ہوتا ہے۔
 
آدھے سر کا درد (درد شقیقہ): اگر آدھے سر کا درد ہو تو درد والی جانب لہسن کو پیس کر لگانا مفید ہے۔پھوڑے پھنسیاں: پھوڑے پھنسی میں لہسن کا لیپ بے حد فائدہ مند ہے۔ اگر کان میں پھنسی ہوگئی ہو تو لہسن کا پانی کان میں ٹپکا لینے سے افاقہ ہوجاتا ہے۔ دانت میں درد: دانت کے درد میں لہسن کے جوئے کو گرم کرکے دانتوں میں دبالیں‘ فوری فائدہ ہوگا۔
 
امراض قلب: لہسن قلب اور شریانوں پر بہت مفید اثر ڈالتا ہے۔ لہسن سے نہ صرف بلڈپریشر کم ہوتا ہے بلکہ خون بھی پتلا ہوتا ہے اور شریانوں میں خون کے ذرے جمنے کا یا Clot بننے کا خطرہ ختم ہوجاتا ہے۔ اسی طرح امراض قلب سے بچاو میں لہسن اہم کردار ادا کرتا ہے۔٭ہسٹریا‘ پیٹ کی خرابی: دودھ میں لہسن ابال کر پینے سے ہسٹریا اور پیٹ کی خرابی کا مرض ختم ہوجاتا ہے۔٭ لہسن سے بادی اور مرغن غذائیں زودہضم ہوجاتی ہیں اور خون ان کے زہریلے اثرات سے پاک ہوجاتا ہے۔٭ لہسن کھانے سے بدن میں آکسیجن جذب کرنے کی صلاحیت پیدا ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے دل اور دماغ روشن اور طاقت ور ہوجاتے ہیں۔٭ لہسن کے استعمال سے Urine کے ذریعے زہریلے مادے جسم سے خارج ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور بلڈپریشر‘ مالیخولیا اور عصبی کمزوری اسکے استعمال سے دور ہوجاتی ہے۔

آلوبخارا کی کرامات اور کمالات (ڈاکٹر نوشابہ معین )

موسم گرما میں گرم اشیاءاور پھل جیسے آم وغیرہ بکثرت کھائے ہوں۔ یادیگر گرم اور خشک اغذیہ بھی استعمال کی ہوں ان کی گرمی خشکی نیز صفرا اور خون کی حدت کی وجہ سے جسم پر ہونے والی کھجلی اور خارش کیلئے خشک آلو بخاروں کا زلال اور تازہ آلو بخاروں کا رس بہت نافع ہے
 
قدیم طبی کتب کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ازمنہ قدیم کے اطباءبھی آلو بخارا میں موجود خصوصیات سے آشنا تھے۔ مشہور و معروف مسلم اطباءابن بیطار نے جامع المفردات اور ابن ہبل نے کتاب المختارات میں آلو بخاراکے عربی نام اجاص کے عنوان سے فوائد تحریر کیے ہیں۔ شیخ الرئیس بوعلی سینا‘ علامہ برہان الدین نفیس اور ملاسدیدی نے بھی اپنی اپنی تصانیف میں آلو بخارا کے استعمالات لکھے ہیں۔
 
سرد تر تاثیر کا حامل یہ پھل حقیقی طور پر ترش ہے مگر پختہ ہوکر جب اس کا رنگ سیاہی مائل ہوجائے تو شیریں ہوجاتا ہے۔ اس کے پودے کشمیر‘ ہمالیہ‘ پاکستان‘ افغانستان اور ایران میں بکثرت پائے جاتے ہیں جبکہ اس کا اصلی مسکن دمشق ہے۔
 
آلو بخارا پاکستان میں موسم گرما کے عوارضات اور حدت صفرا کیلئے بکثرت کھایا جانے والا پھل ہے جس کی خصوصیات کے بارے میں تحریر کی گئی طبی کتب سے اندازہ ہوتا ہے کہ قدرت کاملہ نے صفراوی اور دموی امراض میں مبتلا افراد کیلئے اسے مخصوص طور پر تخلیق فرمایا ہے۔ اس میں دوائی اور غذائی دونوں قسم کی خصوصیات نمایاں ہیں۔ موسم گرما میں یہ تازہ اور خوش مزہ بازار میں عام ملتا ہے اور جب موسمی لحاظ سے ناپید ہوتو خشک کیا ہوا آلو بخارا اس کی کمی کو پورا کردیتا ہے۔ خشک آلو بخارا اکثر امراض کے علاج‘ قے‘ متلی‘ پیاس‘ بخار کی شدت‘ صفراءکی زیادتی‘ جوش خون اور قبض کیلئے مختلف تراکیب سے استعمال کراتے ہیں۔ آلو بخارا کے ساتھ املی کا گودہ ملا کر اس کا زلال پرانے بخاروں اور یرقان کی عمدہ اور خوش مزا ترش و شیریں ذائقہ کی حامل موثر دوا ہے جس سے جسم میں قوت دافعہ کو تقویت حاصل ہوکر پیشاب و پاخانہ بافراغت آکر طبیعت کو سکون حاصل ہوتا ہے اور مرض میں نمایاں تخفیف معلوم ہوتی ہے۔ دس دانے تازہ اور شیریں آلو بخارا کے کھانے سے قبض دور ہوکر بخار کی شدت میں کمی واقع ہوتی ہے اور بخار کے مریض کی پیاس و کمزوری اس میں پائے جانے والے پانی اور لحمی اور شکری اجزاءسے دور ہوجاتی ہے۔ بخارکی شدت میں اگر متلی اور قے بھی ہوپیاس کی بھی زیادتی ہوتو تازہ یا خشک آلو بخارا لے کر منہ میں رکھ کر چوسیں فائدہ مند ہے۔
 
اس خوش ذائقہ پھل کے استعمال سے قلب کو تقویت ملتی ہے۔ قلب کی غیرطبعی حرکات اختلاج اور خفقان میں فائدہ مند ہے۔ شریانوں میں جوش خون کی زیادتی اور فشار الدم اعلیٰ میں اس کا استعمال نافع ہے کیونکہ یہ اپنی ملین تاثیر کی وجہ سے شریانوں کو نرم کرتا اور مسکن ہونے کی وجہ سے جوش خون کو تسکین بخشتا ہے۔ یہ خصوصی طور پر ان احباب کیلئے بہت زیادہ مفید ہے جنہوں نے موسم گرما میں گرم اشیاءاور پھل جیسے آم وغیرہ بکثرت کھائے ہوں یادیگر گرم اور خشک اغذیہ بھی استعمال کی ہوں ان کی گرمی خشکی نیز صفرا اور خون کی حدت کی وجہ سے جسم پر ہونے والی کھجلی اور خارش کیلئے خشک آلو بخاروں کا زلال اور تازہ آلو بخاروں کا رس بہت نافع ہے ۔ چنانچہ جگر کی گرمی کو دور کرکے اسے تقویت بھی بخشتا ہے جب کہ بد ن کو طاقت‘ توانائی اور شادمانی و سرور کی کیفیت سے بھی آشنا کرتا ہے۔
 
آلو بخارا کے پتوں کا چبانا مسوڑھوں کو مضبوط بناتا ہے اور اس کے رس کا نگلنا دیدان امعاءکیلئے بہت فائدہ مند ہے۔ ترش آلو بخارا قابض اور ذیابیطس میں مفید ہوتا ہے۔ پختہ و شیریں آلو بخارا بخاروں کے علاوہمنہ کی بدبو‘ بواسیر اور کھانسی میں بھی مفید ہے۔ کیمیاوی تجزیہ سے معلوم ہوا ہے کہ قدیم اطباءاکرام جسمانی کمزوری اور بخاروں کی کمزوری کو رفع کرنے کیلئے آلو بخارا اس لیے استعمال کرتے تھے کہ یہ جلد ہضم ہوجاتا ہے اور اس میں تمام غذائی و معدنی اجزاءکے ساتھ پانی کی کافی مقدار موجود ہوتی ہے۔ شیریں آلو بخارا کا کثرت استعمال بھی معدہ اور امعاءکی ضروری حرارت کو ختم کرکے مضرت پیدا کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ا ٓلو بخارا کھانسی میں مضر نہیں بشرطیکہ ترش نہ ہو۔

Wednesday 8 May 2013

شوگر کیلئے آسان گھریلو نسخہ


کیکرپھلی‘ برگ جامن‘ برگ آم‘ اسگندناگوری تمام اشیاء 300 گرام لیکر کر کوٹ چھان کر ایک چمچ صبح پانی کے ساتھ استعمال کریں اور رات کو سوتے وقت ایک چمچ پانی کیساتھ استعمال کریں۔مکمل پرہیز کیساتھ ایک ماہ استعمال کریں‘ پھر ایک ماہ بغیر پرہیز کیساتھ استعمال کریں‘ پھر ایک ماہ اور استعمال کریں۔ اس طرح کل تین ماہ استعمال کریں۔ فائدہ پہلے ماہ سے ہی شروع ہوجائے گا۔

Sunday 28 April 2013

نزلہ زکام ہو یا ناک مسلسل بہہ رہی ہو

نزلہ زکام ہو یا ناک مسلسل بہہ رہی ہو‘ طبیعت میں سستی ہو تو یہ نسخہ آزمائیں۔ انڈے کو توڑ کر ایک کپ میں ڈالیں ایک چھوٹا چمچ چینی کا ڈال کرمکس کرلیں‘ انڈا اور چینی جب مکس ہوجائے تو اسی کپ میں اوپر کھولتا ہوا دودھ ڈالیں اور چمچ سے اچھی طرح ہلائیں۔ اگر دودھ پسند نہ آئے تو چائے بھی ڈال سکتے ہیں اور گرما گرم چسکی چسکی کرکے نوش فرمائیں۔ تین دن ضرور استعمال کریں۔ انشاء اللہ نزلہ بھاگ جائے گا گلے میں خرش ہے تو وہ بھی ٹھیک ہوجائے گی۔

شیرخوار بچوں کی زبان آپ بھی سمجھیں

پست آواز میں رونا کمزوری کی علامت ہے۔٭ آواز پھٹی ہوئی اور بیٹھی ہوئی ہو تو سمجھنا چاہیے کہ امراض حنجرہ میں مبتلا ہے۔٭ اگر بچہ سرتکیہ پر ادھر ادھر پھیرتا جائے یا ایک ہی طرف نظر جما کر دیکھتا رہے تو سمجھ لیں کہ دماغی سخت مرض میں مبتلا ہے


شیرخوار بچے بول نہیں سکتے اور نہ اپنی بات ماں کو سمجھا سکتے ہیں۔ وہ تکلیف میں مبتلا بھی ہوتے ہیں لیکن اس کا اظہار زبان سے نہیں کرسکتے۔ لیکن تحقیق کے ذریعے آنے والی نسلوں کو علم کے خزانے عطا کرنے والے قدیم اطباء نے مختلف امراض اور تکالیف میں شیرخوار بچے کی حرکات و سکنات اور جسمانی علامات کو نوٹ کرنے کے بعد ایسی رہنمائی عطاء کی ہے جو شیرخوار بچوں کے امراض کی تشخیص میں اطباء کی اور مختلف تکالیف کو معلوم کرنے میں ماؤں کی مددگار ہے۔ ان حرکات و سکنات اور جسمانی علامات کی تفصیل کچھ اس طرح سے ہے:۔
 
٭ بچہ دن بدن دبلا پتلا ہوتا جائے مزاج میں چڑچڑاپن پیدا ہوجائے اور بے وجہ روتا رہے تو سمجھ لیجئے کہ بچہ کی صحت اچھی نہیں ہے۔٭ ذات الریہ اور وجع القلب ورم غلاف قلب میں بچہ کے چہرہ پر زیادہ گھبراہٹ اور انتشار کی علامات پائی جاتی ہیں۔٭ آنکھوں کے اطراف سیاہ حلقے پڑجائیں اور آنکھیں اندر دھنسی ہوئی معلوم ہوں بدن کی جلد نرم پڑجائے اور کان کی لوکو دبانے سے بچہ نہ روئے تو سمجھ لیجئے کہ بچہ دق الاطفال میںمبتلا ہے۔
 
٭ چہرے کا رنگ زرد پڑجائے تو سمجھ لیجئے کہ بچہ یرقان میں مبتلا ہے۔٭ چہرے پربھربھراہٹ کا ہونا خرابی جگر کی علامت ہے۔٭ چہرے کا سیاہی مائل یا مٹیالہ ہوجانا ورم جگر یا ورم طحال یا مزمن حمی عفونتی کی علامت ہے۔
٭ کان کی طرف بار بار ہاتھ لیجانا امراض گوش کی علامت ہے۔٭ناک کی دیوار دب جانا جذام اور آتشک کی علامت ہے۔٭ جلد جلد سانس لیتے وقت ناک کے نتھنوں کا پھولنا‘ منہ کھول کر سانس لینا ذات الربہ کی علامت ہے۔
 
٭ بچہ دم بدم کھانستا جائے اور روتا بھی رہے تو درد پسلی کی علامت ہے۔٭ تالو کا پھولنا اور بخار کا مسلسل رہنا ورم دماغ کی علامت ہے۔٭ سر کا گول اور بہت بڑا ہونا اور ساتھ اس کے سر کے تمام نشیب و فراز کا ابھار پیشانی کا بڑا اور کشادہ ہونا استسقاء دماغی کی علامت ہے۔
 
٭ اگر بچہ تیسرے یا چوتھے مہینہ تک اپنی گردن سیدھی نہ کرسکے تو سمجھ لینا چاہیے کہ وہ کسی عصبی مرض میں مبتلا ہے۔
 
٭ بچہ بغیر آنسو کے روئے تو سمجھ لیں کہ کسی جسمانی تکلیف میں مبتلا ہے۔٭ پست آواز میں رونا کمزوری کی علامت ہے۔٭ آواز پھٹی ہوئی اور بیٹھی ہوئی ہو تو سمجھنا چاہیے کہ امراض حنجرہ میں مبتلا ہے۔٭ اگر بچہ سرتکیہ پر ادھر ادھر پھیرتا جائے یا ایک ہی طرف نظر جما کر دیکھتا رہے تو سمجھ لیں کہ دماغی سخت مرض میں مبتلا ہے۔٭ بچہ کا نیند میں چونکنا یا سسکیاں لے کر رونا اور پیشانی پر شکن کا آجانا درد سینہ کی علامت ہے۔٭ اگر بچہ کسی عضو کو بار بار چھوتا ہو اگر اس مقام کو ہاتھ سے دبایا جائے تو رونے لگے تو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ بچہ کے اس عضو میں درد ہے۔٭بچہ روتا رہے اور ضدی ہوجائے آنکھوں کے نیچے بل پڑجائیں تو یہ تصور کرنا چاہیے کہ درد سر میں مبتلا ہے۔٭اگر بچہ گھٹنے سکیڑ لے اور بھنویں چڑھائے اور رونے لگے تو سمجھنا چاہیے کہ درد شکم میں مبتلا ہے۔٭ بچہ کی زبان میلی اور اجابتیں بدبودار اور مائل بہ سیاہی یا خشک ہوں تو خلل شکم کی علامت ہے۔
 
٭ بچہ کے پیشاب میں سفید تلچھٹ بیٹھ جائے تو یہ سمجھنا چاہیے کہ اس کا ہاضمہ خراب ہے۔٭اگر سرخ پیشاب آنا شروع ہوتو یہ تصور کرنا چاہیے کہ بخار آنے والا ہے۔
٭ بچہ نیند میں دانت پیسے اور ناک کھجائے اور نیند میں منہ سے رال بہے تو سمجھنا چاہیے کہ اس کے شکم میں کیڑے پیدا ہوگئے ہیں۔٭ اگر بچہ مقعد کو بار بار کھجلاتا رہے تو یہ سمجھنا چاہیے کہ چنونے ہوگئے ہیں۔
٭ بچہ مٹھیاں بند کرلے اور ہاتھ پاؤں مارنے لگے اور آنکھیں چھت کو لگادے تو سمجھنا چاہیے کہ ام الصیان کا مرض لاحق ہوگیا۔
٭ بچہ فوراً بیہوش ہوجائے ہاتھ پاؤں مارنے لگے اور منہ سے کف نکلے تو یہ صرع الطفال کی علامت ہے۔
 
چند کارآمد نسخے
 
٭ پرال کا گھاس جلا کر رکھ لیں۔ بچوں کی زبان پر باریک باریک ثبور پیدا ہوتے ہیں جس سے بچوں کو بہت تکلیف ہوتی ہے۔ مذکورہ سفوف تمام دن میں چند مرتبہ لگایا جائے تو آرام ہوجاتا ہے۔٭ بچوں کے دانتوں کی جڑوں سے خون نکلتا ہو تو سوختہ پھٹکڑی بریاں‘ نمک لاہوری ہموزن باریک پیس کر لگانے سے خون بند ہوجاتا ہے۔
 
٭ ڈبہ اطفال اوررفع قبض کیلئے یہ گولیاںمفید ہیں۔مصبرزرد ایک تولہ‘ حب السلاطین مدبر ایک تولہ‘ عصارہ ریوند ایک تولہ‘ برگ سداب ایک تولہ‘ کتیرا ایک تولہ‘ باریک پیس کر گولیاں بقدر دانہ مونگ بنالیں۔٭ بچوں کو دانت نکلنے کے زمانہ میں جو غیرمعمولی اجابتیں آتی ہیں اس کیلئے یہ نسخہ خاص طور پر یاد رکھنے کے قابل ہے۔ دج ترکی سوختہ ایک تولہ‘ الائچی مسلم سوختہ ایک تولہ پیس کر کالی مرچ کے برابر گولیاں بناکر دن میں چار مرتبہ استعمال کرائیں۔
 
٭ بچوں کے اسہال دقے میں یہ دوا کارآمد ہے۔ کپور کچری ایک تولہ زہر مہرہ خطائی ایک تولہ۔ باریک پیس کر گولیاں بقدر دانہ مونگ بنالیں۔ تمام دن میں چند دفعہ استعمال کرائیں۔
 
٭ بچوں کے نفخ شکم و اصلاح معدہ کیلئے یہ حبوب کارآمد ہیں سنڈھ دو ماشہ‘ سہاگہ بریاں ایک ماشہ۔ گولیاں بقدر دانہ مونگ بنالیں۔بچوں کے غدود بڑھ جاتے ہیں اس کیلئے یہ ضماد مجرب ہے۔ گوند چھوہارہ تین ماشہ‘ مقل 3ماشہ‘ تخم مولی 3ماشہ‘ پیس کر آب برگ امل تاس میں پکا کر لگائیں۔

Sunday 21 April 2013

Wazifa for Cure Skin Diseases

To cure skin diseases Read this Qur’anic Verse 3 times and blow over the water and drink it Inshallah the patient will get cured.Before and after this Wazifa read Dorood Shareef 3 times.



Thursday 18 April 2013

نسوانی حسن

-1
مغز بادام شیریں + نشاستہ + کتیرا سفید + شکر یا مصری

تمام ادویہ ہموزن لے کر سفوف تیار کرلیں۔ دو دانے انجیر ڈیڑھ پاﺅ دودھ میں جوش دے کر کسی کھلی جگہ ڈھانپ کر رکھ دیں صبح ایک چمچ سفوف کھا کر دودھ پی لیں اور انجیر کھالیں۔
 
جسم کو طاقتور، مضبوط اورفربہ کرنے کی یہ دوا چاند کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک استعمال کرنی چاہئے۔ اس کے بعد 
دوسرے مہینے کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک۔

-2
ماذو + خراطین مصفی+ بیربہوٹی ہموزن لے کر باریک سفوف بناکر روغن زیتون کی مدد سے مرہم سی بنالیں۔ دن میں دو سے تین بار پستانوں پر ہلکی ہلکی مالش کریں کم از کم ایک ماہ سے تین ماہ تک۔

رات کو سوتے وقت سورة التین کی پہلی آیت وَالتِّینِ وَالَزَّیتُونِ ایک بار تلاوت کریں

Wednesday 17 April 2013

دبلے پن کا علاج

مرض کا تعارف
 
دبلا پن سے مراد جسم کے وزن میں کمی واقع ہونا ہے۔ اس کی وجہ سے متاثرہ شخص کے وزن میں نمایاں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ مریض بے حد دبلا پتلا اور کمزور نظر آنے لگتا ہے۔ اس کمزوری کے باعث اس کے تمام اعضاءکی کارکردگی متاثر ہوجاتی ہے۔ دل کے تمام عضلات کمزور ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے خون کی حرکت کا نظام بہت بری طرح متاثر ہوجاتا ہے۔ جسم میں خون کی کمی واقع ہوجاتی ہے۔ معدہ اور آنتوں کی مخاطی جھلی لاغر و کمزور ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے غذا صحیح طرح سے ہضم نہیں ہوپاتی اور تمام جسم کی نشوونما متاثر ہوجاتی ہے۔ دماغ و اعصاب کمزور ہوجاتے ہیں۔ چہرہ بے رونق سانظر آتا ہے۔اور انسان کی شخصیت ماند پڑجاتی ہے

دبلے پن کے اسباب

 
ضعف دماغ و اعصاب، امراض معدہ، امراض جگر، پیٹ کے کیڑے، بھوک نہ لگنا، ناقص غذاءکااستعمال، متوازن غذا ءکا استعمال نہ کرنا، خون میں سیرم البیومن (پروٹین) اور ہیموگلوبن کی کمی کا واقع ہونا، کثرت جماع، خون کی کمی ،جریان کی کثرت، احتلام کی زیادتی، اختناق الرحم، کثرت حیض، لیکوریا، قوت مدافعت کی کمزوری، رنج و غم فکر و تردداور بہت زیادہ سوچ وبچار۔

دبلے پن کا علاج
 
-1
رات کے وقت چار عدد چھوہارے ایک پاﺅ گرم دودھ میں بھگودیں اور صبح نہار منہ اول و آخر تین بار درود شریف کے ساتھ آیت وَلَقَد خَلَقنَا الاِنسَانَ مِن سُلٰلَةٍ مِّن طِینO (سورة المومنون آیت نمبر 12) گیارہ مرتبہ پڑھ کر چھوہاروں پر دم کرکے اچھی طرح چباکر کھالیں اور اوپر سے دودھ پی لیں۔
 
رات کو سونے سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے یا بعد نماز عصر چار عدد کیلے کھاکر ایک پاﺅ دودھ پی لیا کریں۔ کم از کم 40 دن اس پر عمل کریں۔

-2
تل سیاہ ایک پاﺅ + مغز بادام شیریں ایک چھٹانک + ناریل آدھ پاﺅ + مصری آدھ پاﺅ۔
 
تمام ادویہ کا سفوف تیار کرلیں۔ رات کو دو چمچ بڑے ہمراہ نیم گرم دودھ استعمال کرنے سے جسم طاقتور ہوتا ہے اورجسم میںنشاط وپھرتی پیداہوتی ہے۔دل، دماغ،جگر اور اعصاب کو طاقت پہنچتی ہے۔ چہرہ ہشاش بشاش ہوجاتا ہے
یہ نسخہ کچھ عرصہ تک مستقل مزاجی سے استعمال کریں۔

-3
مغز بادام شیریں + نشاستہ + کتیرا سفید + شکر یا مصری

 
تمام ادویہ ہموزن لے کر سفوف تیار کرلیں۔ دو دانے انجیر ڈیڑھ پاﺅ دودھ میں جوش دے کر کسی کھلی جگہ ڈھانپ کر رکھ دیں صبح ایک چمچ سفوف کھا کر دودھ پی لیں اور انجیر کھالیں۔
 
جسم کو طاقتور، مضبوط اورفربہ کرنے کی یہ دوا چاند کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک استعمال کرنی چاہئے۔ اس کے بعد دوسرے مہینے کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک۔

اکسیر جگر

قلمی شورہ 5 تولہ، پھٹکڑی سفید 5 تولہ، ہیراکسیس 5 تولہ، نوشادر 5 تولہ، سب کو باریک کر کے کجی میں بند کر کے تین کلو اوپلوں کی آگ دیں۔ پھر دوائی نکال لیں اور اس میں یہ نسخہ ملائیں۔
 
ریوند چینی 5 تولہ، افسنطین 5 تولہ، میٹھا سوڈا 5 تولہ، مصبر 1 تولہ اس کا سفوف بنا کر پہلے والے نسخہ میں ملا دیں۔ بس دوائی تیار ہے۔

 خوراک 2  ماشہ صبح و شام ہمراہ پانی دیں۔ کالے یرقان کے لئے بھی بہتر ہے۔ انشاءاللہ جگر کی بیماریوں سے شفا ہوگی۔
 صدقہ جاریہ

مقوی معدہ معجون

پودینہ 6 ماشہ، خورد 6 ماشہ، کلاں 6 ماشہ، لونگ 6 ماشہ، سنڈھ 6 ماشہ، تخم کرفس 6 ماشہ، ناگرموتھا6 ماشہ، بالچھڑ 6 ماشہ، زیرہ سفید 1 تولہ، سازج ہندی 1 تولہ، ساتھر 1 تولہ، آملہ 1 تولہ، مگھاں 1 تولہ، تج قلمی 1 تولہ، ست پودینہ 3 ماشہ، زعفران 3 ماشہ، عرق گلاب 5 تولہ ، شہد 1 پاﺅ، چینی 3 پاﺅ۔

طریقہ کار

 
دو تولہ بالچھڑ پاﺅڈر الگ لے کر اس میں پانی ملا چینی کا قوام تیار کریں۔ بقیہ دواﺅں کا سفوف بنالیں۔ زعفران عرق گلاب میں کھرل کریں۔ پھر قوام کو آگ پر چڑھا کر شہد ملا کر بقیہ دوائیں ملا دیں۔ معجون تیار ہے۔
 
خوراک: 3 ماشہ صبح و شام کھانے کے بعد ہمراہ پانی۔ انشاءاللہ معدے کی تمام تکالیف سے نجات ہوگی۔

لیکوریا سے نجات


سپاری تیلیا1 تولہ، گل سپاری 1 تولہ، گل دھاوا 1 تولہ، لودھ پٹھانی 1 تولہ، موچرس 1 تولہ، سنگھاڑے 1 تولہ، گوندکیکر1 تولہ، گوند کتیرا 1 تولہ،بہمن سرخ 1 تولہ، بہمن سفید 1 تولہ ، طباشیر 1 تولہ، دانہ خورد 1 تولہ،پھٹکڑی بریاں 1 تولہ، سنگجڑا بریاں 1 تولہ، ماجو 1 تولہ، مائیں 1 تولہ، مصری 1 پاﺅ۔
 
سب کوباریک کر کے سفوف بنالیں۔ خوراک ایک چھوٹا چمچہ صبح و شام ہمراہ گائے کے دودھ انشاءاللہ شفا ہوگی۔

Sunday 14 April 2013

ہائی بلڈ پریشر اور جادو اثر دوا کا تحفہ

ھوالشافی

گل سر خ ایرانی اصلی، اسرول یا چھوٹی چندن،گوندکیکر۔کشنیزخشک۔ صندل سفید اصلی۔ تخم کاہومقشر، دانہ الائچی خو رد، ہر ایک 50گرام نہا یت باریک کو ٹ پیس کر ارجن کی چھا ل کے پانی میں گولیاں بقدر چنے کے برابر بنائیں ۔ مقدار خوراک 2گولی دن میں 4بار۔ اگر مر ض کم ہو تو 2گو لی دن میں تین بار ورنہ 2گولی صبح و شام بھی پانی کے ہمراہ کھانے سے ایک گھنٹہ قبل یا دو گھنٹے بعد استعمال کریں ۔ اسی دوران اگر مجبوری ہو تو ڈاکٹری ادویات استعمال کریںورنہ ضرورت نہیں پڑے گی ۔ مصالحہ دار تلی ہو ئی گرم چیزوں سے پرہیز۔ مذکورہ نسخہ میں ارجن کا ذکر آیا ہے یہ ایک درخت ہے اور نہایت مشہور ہے۔ اکثر باغات، سڑکو ں کے کنارے بکثرت مل جاتا ہے۔ کسی مالی سے پو چھنے پر اس کا پتہ مل جائے  گا

لیموں سے پچاس بیماریوں کا آزمودہ علاج

عر بی لیبک /لیبو
فارسی لیبک /لیبو
سندھی لیمو
انگریزی Lemon
اس کا رنگ زرد اور کچے لیمو ں کا رنگ سبز ہو تاہے ۔ اس کا ذائقہ تر ش ہو تاہے ۔ اس میں سٹرک ایسڈ پا یا جا تاہے۔ اس کی کئی اقسام ہیں ۔ سب سے اعلیٰ قسم کا غذی لیمو ں کی ہے جس کا چھلکا کا غذ کی طر ح پتلا ہو تاہے ۔ اس کا مزاج سرد دوسرے درجے اور تر پہلے درجے ہو تا ہے ۔ اس کی مقدار خوراک چھ ما شہ لیمو ں کا رس ہے جبکہ روغن لیمو ں کی مقدار ایک سے تین قطرے تک ہے ۔ لیمو ں کے بے شما ر فوائد ہیں

لیمو ں کے فوائد

(1) وٹا من بی اور سی اور نمکیا ت کی بہترین ما خذ ہے اس میں وٹا من اے معمولی مقدارمیں پا یا جاتا ہے-
(2 ) اس کا گودا اور رس دونو ں مفید ہو تے ہیں-
(3) یہ مفر ح اور سردی پہنچا تا ہے-
(4 )دافع صفرا ہوتا ہے-
(5 ) بھوک لگا تا ہے اور پیاس کو تسکین دیتا ہے-
(6 ) متلی اور صفرا وی قے کو بے حد مفید ہے-
(7) تا زہ لیمو ں کی سکنجبین بنا کر بخار میں پلا نے سے افا قہ ہوتاہے-
(8) ملیریا بخا ر کی صورت لیمو ں کو نمک اور مر چ سیا ہ لگا کر چو سنا بخا ر کی شد ت کوکم کر تا ہے-
(9 )ہیضہ میں لیمو ں کا رس ایک تولہ ، کا فو رایک رتی ، پیا ز کا ر س ایک تولہ ملا کر دن میں تین یا چار دفعہ استعمال کرنے سے صحت ہو تی ہے(یہ ایک خوراک ہے )
(10) خون کے جو ش کو ٹھیک کر تاہے ۔
(11) معدہ اور جگر کو قوت دیتا ہے اور خاص طور پر جگر کے گرم مواد کا جاذ ب ہے-
(12) لیمو ں کو کاٹ کر اگر چہرے پر ملا جائے تو چھائیا ں اور کیل مہا سے ٹھیک ہو جا تے ہیں-
(13)یر قان میں لیمو ں کے رس کا استعمال بے حد مفید ہے سکنجبین بنا کر دن میں تین بار استعمال کریں-
(14)لیمو ں کے بیج اگر بریا ں کرکے کھا ئے جائیں تو قے اوردستو ں کو فور ی بند کرتے ہیں ۔ لیکن بیجو ں کو ہمیشہ چھیل کر استعمال کرنا چاہیے ۔ بچوں کی قے اور دستو ں میں بھی بے حد مفید ہے ۔ اس کی خورا ک دو سے تین دانو ں کا سفوف ہے-
(15 ) کیڑے مکو ڑو ں کے زہر کے اثر کو لیمو ں کا رس پلا نے اور کا ٹی گئی جگہ پر لگا نا بے حد مفید ہوتاہے اس سے زہر کا اثر دور ہوجا تا ہے-
(16 ) لیمو ں کا سونگھنا نزلہ کو بند کر تا ہے-
(17 ) اگر لیمو ں کے رس کو چاکسومیں حل کر کے جست کے بر تن میں رگڑ کر آنکھو ں میں لگا یا جا ئے تو آشو ب چشم کے لیے بے حد مفید ہے۔
(18 )بینائی کی کمزوری ، آنکھو ں کی سر خی اور دھند وغیر ہ کو دور کرنے کے لیے آب لیموں آدھ پا ﺅ کانسی کے بر تن میںبانس کی لکڑی سے روزانہ چا ر گھنٹے تک رگڑتے رہیں ۔ آٹھویں دن سرمہ کی مانند خشک ہو جائے گا۔ اگر تھوڑی بہت نمی رہ جائےگی تو پھر کم دھو پ میں خشک کر کے بطور سرمہ استعمال کر یں ۔ بہت مفید ہے۔
(19 ) تا زہ لیمو ں کے چھلکو ں سے روغن لیموں تیا ر کیا جا تاہے ۔ جو کہ پیٹ کی گیس میں بے حد مفید ہے-
(20 ) بیرو نی ممالک میں لیمو ں کے چھلکو ں سے مربہ بنا تے ہیں ۔ جس کو ماملیڈ کہتے ہیں ۔ جو بچوں کی پسندیدہ چیز ہے۔
(21 ) لیمو ں کا اچار بڑھی ہوئی تلی کے لیے مفید ہوتا ہے-
(22 ) چا و لو ں کو ابا لتے وقت اگر ایک چمچہ لیمو ں کا رس اس میں نچوڑ دیا جائے توچا ول خوش رنگ اور خوشبو دار بنتے ہیں-
(23) روسٹ اشیا ءپراگر لیمو ں نچوڑ کر کھا یا جا ئے تو کھا نے کا ذائقہ اچھا ہو جا تا ہے اور کھانا بھی جلدی ہضم ہو جاتا ہے-
(24) مچھلی کی بو دور کرنے کے لیے اس پر لیمو ں مل کر رکھنا چاہیے اس سے مچھلی خوش ذائقہ بھی پکتی ہے-
(25 ) لیموں کے چھلکو ں سے دانت صاف کرنے سے کبھی دانت درد کی شکا یت نہیں ہو تی-
(26 ) اگر نکسیر کثرت سے ہو تی ہوتو جس وقت نکسیر ہو رہی تو فوراً لیمو ں کے چند قطرے دونو ںنتھنوں میں لٹا کر ڈالنے سے فوراً بند ہو جا تی ہے اور پھر دو با رہ کبھی نکسیر نہیں ہو تی-
(27 ) وزن کم کرنے کے لیے لیمو ں کا رس دو چمچے، شہد دو چمچے ایک گلا س پانی میں ملا کر صبح نہار منہ پینا بہت مفید ہے۔ دو ہفتے کے مسلسل استعمال سے وزن میں خاصی تبدیلی آجا تی ہے ۔ اگر سر دی کا موسم ہو تو نیم گرم پانی میں شہد اور لیموں حل کر کے پئیں-
(28 ) سر دھو نے کے بعد اگر لیمو ں کا رس ملا کر پانی دوبا رہ با لو ں میں لگا یا جائے اور تولیے سے خشک کر لیا جائے تو بالوںمیں چمک آجا تی ہے-
(29 ) سلا د والی سبزیاں مثلاً پو دینہ وغیرہ اگر مرجھا جائیں تو لیمو ں کا رس ملا پانی ان پر چھڑکنے سے دوبارہ تا زہ ہو جاتی ہے-
(30 )لیمو ں مصفی خون ہے-
(31 ) سو ز ش اور پیشا ب کی تکلیف کو فا ئدہ دیتا ہے-
(32 ) داد کی جلدی بیماری پر اگر لیمو ں کا رس دس گرام ، تلسی کے پتو ں کا ر س دس گرام ملا کر لگانے سے ایک ہفتہ کے اندر درد جڑ سے غائب ہو جا تی ہے-
(33 ) اگر کان بہتے ہو ں تو ایک چٹکی سہا گہ کا سفو ف کا ن میں ڈال کر پھر دو قطرے لیمو ں کے رس کے ڈالے جائیں تو کا ن بہنا بند ہو جائیں گے-
(34 ) لیمو ں کا رس ایک چھٹانک معہ ہم وزن پانی ملا کر دن میں تین دفعہ غرارے کرنے سے منہ کی بد بو فوری طور پر ختم ہو جا تی ہے اگر کسی وجہ سے منہ کی بد بو دور نہ ہو تو پھر فوری طور پر دانتو ں کے ڈاکٹر سے رجو ع کرنا چاہیے اور دانتو ں کی مکمل صفائی کروانی چاہیے-
(35 ) خارش خشک و تر کی صورت میں لیمو ں کا رس پانچ گرام ، عرق گلا ب دس گرام اور چنبیلی کا تیل پندرہ گرام ، تینوںملا کر خارش والی جگہ پر لگانے سے چند ر وز میں افا قہ ہو جا ئے گا-
(36 )درد گر دہ میں لیمو ں کا رس دس گرام ، سہا گہ ایک گرام ، شورہ قلمی ایک گرام اور نو شا در ایک گرام، تینو ں کو لیموں کے رس میں حل کر کے درد کے وقت استعمال کرنے سے فائدہ ہو تاہے-
(37 ) آگر آنکھ کا درد ہو تو نصف لیمو ںپر سندھور چھڑ ک کر اس طر ف کے پیر کے انگوٹھے پر باندھنا ایک روز میں درد کو ختم کر دیتا ہے-
(38 ) لیموں جرا ثیم کا خاتمہ کر تاہے اگر بواسیری مسوں پر لگایا جا ئے تو وہ جلدی ٹھیک ہو جاتے ہیں اور پھوڑے پھنسیو ں پر لگانے سے زخم جلدی مندمل ہو جاتے ہیں-
(39 ) لیمو ں کا رس بیسن میںملا کر چہرے پر لگانے سے داغ ، دھبے دور ہو جا تے ہیں-
(40 ) لیمو ں کا رس بیرونی طور پر جلد کو نرم اور حسین بنا تاہے-
(41 ) بعض دفعہ لیمو ں کے رس کو شہد میں ملا کر چٹانے سے کھانسی ٹھیک ہو جا تی ہے-
(42 )لیمو ں کا تا زہ رس سر سے لیکر پا ﺅ ںتک پو ری جسمانی مشینری کو اوور ہا ل کر تا ہے اور اس کا اعتدال کے ساتھ استعمال صحت و مسرت کا ضامن ہے-
(43 ) اگر دانتو ں سے خون آتا ہو تو ایک عدد لیموں کا رس ، ایک گلا س نیم گرم پانی اور شہد دو بڑے چمچے ملا کر روزانہ غرارے کرنے سے یہ بیماری دور ہو جاتی ہے اس کو پائیوریا کی بیماری بھی کہتے ہیں۔
(44 )گر د ے اور مثانے کی چھوٹی مو ٹی پتھری کو لیمو ں کی سکنجبین نکال دیتی ہے-
(45 )پیٹ ہلکا اور نرم کر تا ہے اور قبض کشا بھی ہو تاہے-
(46 )بعض لوگوں کا خیا ل ہے کہ لیمو ںتیزابیت پیدا کر تا ہے لیکن یہ درست نہیں ہے بلکہ تیزابی ما دو ں کو خارج کر تا ہے، البتہ بہت زیاد ہ استعمال مناسب نہیں-
(47 )سکروی کی مر ض ( یہ مر ض خون کی خرا بی سے پیدا ہو تا ہے) اس مر ض میں مسوڑھے سو ج جاتے ہیں ، جسم پر سیاہ داغ پڑ جا تے ہیں اور جسم میں مسلسل درد رہتا ہے، لیمو ں کے مسلسل استعمال سے شفا ہو تی ہے-
(48 ) لیمو ںمیں فا سفور س ، فولا د ، پو ٹاشیم اور کیلشیم کی وافر مقدار ہو تی ہے جو انسانی صحت کے لیے ضروری ہے ۔
نوٹ : لیکن ان تمام تر خوبیو ں کے با وجود زیا دہ مقدار میں لیمو ں کا استعمال نقصان دہ ہے، لیموں کا تیز محلول دانتوں کے لیے مضر ہے اور لیمو ں کی زیا دہ تر شی پٹھو ں میں درد کا باعث ہو سکتی ہے ، لہذا اس کا مناسب حد تک یعنی اس کو مقررہ مقدار تک کھا نا ہی مفید ہے ۔

Monday 25 March 2013

Beauty Tips

Get Rid Of Pimples

Get Rid Of Pimples
get rid of pimples

Beauty Tips For Women

Beauty Tips For Women
beauty tips for women

Facial Beauty Tips

Facial Beauty Tips
facial beauty tips

How To Get Long Hair

How To Get Long Hair
hot to get long hair

Benefits Of Rose Water

Benefits Of Rose Water
benefits of rose water

Skin Care Beauty Tips

Skin Care Beauty Tips
skin care beauty tips

Naakhuno Ki Hifazat

Naakhuno Ki Hifazat
naakhuno ki hifazat
Nails Care

Khushk Or Chiknay Balo Ki Hifazat

Khushk Or Chiknay Balo Ki Hifazat
khushk or chiknay balo ki hifazat

Natural Beauty Tips

Natural Beauty Tips
natural beauty tips

Baalo Ko Khushki Say Bachaye

Baalo Ko Khushki Say Bachaye
baalo ko khushki say bachaye
Save Your Hair From Dandruff

Aankho Ki Khoobsurti K Liye

Aankho Ki Khoobsurti K Liye
aankho ki khoobsurti k liye
Tips For Beautiful Eyes

Pani Say Chehra Khoobsurat

Pani Say Chehra Khoobsurat
pani say chehra khoobsurat